"صدی کے معاہدہ" کا متبادل تیار کرنے کے سلسلہ میں رابطے

مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہریوں کو اسرائیل کی جانب دیوار فاصل کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہریوں کو اسرائیل کی جانب دیوار فاصل کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

"صدی کے معاہدہ" کا متبادل تیار کرنے کے سلسلہ میں رابطے

مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہریوں کو اسرائیل کی جانب دیوار فاصل کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے تعلق رکھنے والے فلسطینی شہریوں کو اسرائیل کی جانب دیوار فاصل کو توڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
اسرائیلی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ میونخ کی سلامتی کانفرنس کے دوران ایک یورپی اور عرب اقدام کے سلسلہ میں رابطے ہوئے ہیں اور یہ اقدام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ "صدی کے معاہدہ" کا متبادل ہو سکتا ہے۔
اسرائیلی اخبار "معاریف" کے مطابق میونخ کانفرنس کے موقع پر فرانس، جرمنی، مصر اور اردن کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اس اقدام کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اسی سلسلہ میں اسرائیلی اخبار "ہیریٹز" نے اطلاع دی ہے کہ لکسمبرگ کے وزیر خارجہ جین ایسلورن نے پہلے ہی آئرلینڈ، فرانس، بیلجیم، اسپین، پرتگال، فن لینڈ، سویڈن، مالٹا اور سلووینیا کے وزرائے خارجہ نے بھی اس سلسلہ میں بات چیت کی ہے۔(۔۔۔)
منگل 24 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 18 فروری 2020ء شماره نمبر [15057]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]