انقرہ نے ماسکو کی طرف سے پیش کئے جانے والے ادلب کے "نقشہ" کو مسترد کیا

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع سرمدہ نامی قصبے میں ایک بے گھر شامی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع سرمدہ نامی قصبے میں ایک بے گھر شامی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

انقرہ نے ماسکو کی طرف سے پیش کئے جانے والے ادلب کے "نقشہ" کو مسترد کیا

گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع سرمدہ نامی قصبے میں ایک بے گھر شامی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ادلب کے دیہی علاقوں میں واقع سرمدہ نامی قصبے میں ایک بے گھر شامی خاندان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ماسکو میں ترکی اور روس کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے دوران ترک وفد نے روسی فریق کی طرف سے شمال مغربی شام کے ادلب میں نئی ​​رابطہ لائنوں کے لئے پیش کردہ "نقشہ" کو مسترد کردیا ہے۔
ترکی کے ایوان صدر کے ترجمان ابراہیم کالین نے کہا ہے کہ ترکی ادلب خطے میں مزید فوج بھیجے گا اور وہاں کی شامی سرکاری فوج کی طرف سے ہونے والے کسی بھی حملہ کا جواب بھر پور انداز میں دے گا جبکہ انقرہ اس کے باوجود ماسکو کے ساتھ خطہ کی صورتحال کے سلسلہ میں بات چیت کر رہا ہے اور کل کالین نے انقرہ میں مزید کہا کہ ہم علاقہ (ادلب) اور وہاں کے عام شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے فورسز کی تعیناتی اور ان کی حفاظت جاری رکھیں گے۔
اسی سلسلہ میں روسی وزارت خارجہ نے مذاکرات کے ایک دور کے اختتام کے بعد کہا کہ ماسکو اور انقرہ اس بات پر متفق ہیں کہ ادلب اور دیگر خطوں میں سلامتی اور استحکام کی حصولیابی شام کی خودمختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے احترام کے ساتھ ہی ہوگا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق ہی سیاسی عمل کو آگے بڑھایا جائے گا۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]