انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے جمعہ کو ہونے والے انتخابات میں شہریوں کی طرف سے ووٹ دینے کے سلسلہ میں تردد اور ہچکچھاہٹ کے موقف کا مقابلہ کرنے کے لئے "مذہبی کارڈ"  کا اعلان کیا ہے اور خامنئی نے کل اپنے حامیوں کے ہجوم کے سامنے کہا ہے کہ آج ووٹ ڈالنا نہ صرف ایک انقلابی اور قومی ذمہ داری ہے بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے۔
گارڈین کونسل نے صدر حسن روحانی کی نمائندگی کرنے والی اعتدال پسند اور اصلاح پسند تحریک کے مقابلے میں ان کے قریب ترین قدامت پسند تحریک کے امیدواروں کو ترجیح دی ہے۔
خامنئی نے کہا کہ انتخابات ملک کو مضبوط کرنے کا ایک طریقہ ہے اور ایک کمزور پارلیمنٹ کے نتائج طویل مدت تک نظر آئیں گے اور کمزور پارلیمنٹ کی وجہ سے دشمنوں کے خلاف جاری ہماری جنگ پر منفی اثرات پڑین گے۔
ایرانی رہنما کا مزید یہ بھی کہنا ہوا کہ یہ انتخابات امریکہ کے خراب عزائم کو بے اثر کردیں گے اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوں گا کہ عوام حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]