انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

انتخابی رکاوٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے خامنئی کی طرف سے اپنے "مذہبی کارڈ" کا استعمال

کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل تہران بازار میں ایک ایرانی بزرگ شخص کو جوتوں کی دکان کے سامنے سلیمانی کے پوسٹر کے پاس سے گذرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے جمعہ کو ہونے والے انتخابات میں شہریوں کی طرف سے ووٹ دینے کے سلسلہ میں تردد اور ہچکچھاہٹ کے موقف کا مقابلہ کرنے کے لئے "مذہبی کارڈ"  کا اعلان کیا ہے اور خامنئی نے کل اپنے حامیوں کے ہجوم کے سامنے کہا ہے کہ آج ووٹ ڈالنا نہ صرف ایک انقلابی اور قومی ذمہ داری ہے بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے۔
گارڈین کونسل نے صدر حسن روحانی کی نمائندگی کرنے والی اعتدال پسند اور اصلاح پسند تحریک کے مقابلے میں ان کے قریب ترین قدامت پسند تحریک کے امیدواروں کو ترجیح دی ہے۔
خامنئی نے کہا کہ انتخابات ملک کو مضبوط کرنے کا ایک طریقہ ہے اور ایک کمزور پارلیمنٹ کے نتائج طویل مدت تک نظر آئیں گے اور کمزور پارلیمنٹ کی وجہ سے دشمنوں کے خلاف جاری ہماری جنگ پر منفی اثرات پڑین گے۔
ایرانی رہنما کا مزید یہ بھی کہنا ہوا کہ یہ انتخابات امریکہ کے خراب عزائم کو بے اثر کردیں گے اور ایک بار پھر یہ ثابت ہوں گا کہ عوام حکومت کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]