جدہ کا نیا کیفے ... کافی، آرٹ اور ثقافت

جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
TT

جدہ کا نیا کیفے ... کافی، آرٹ اور ثقافت

جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ میں "بوہو کیفے" میں سعودی گلوکار عبد اللہ العمودی کو امریکی گلوکارہ نانسی کے ساتھ مل کر گانا گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
جدہ کے کیفوں کی ایک لمبی تاریخ ہے کیونکہ وہ مسافروں کے لئے ایک پرانا اسٹیشن اور ہمیشہ آرام کرنے اور دوستوں سے ملنے کی جگہ ہوا کرتا تھا اور سعودی عرب کے "ریڈ سی دلہن" اور دیگر شہروں پر غیر ملکی زنجیروں کے حملے کے باوجود جدہ میں کیفے کو ابھی بھی مقبولیت اور برتری حاصل ہے لیکن اب "کافی شاپس" کی ایک نئی لہر سامنے آئی ہے جس میں کافی، آرٹ، گلوکاری اور ثقافت کا ایک سنگم نظر آتا ہے۔
نوجوان اور خوشگوار ماحول میں شام گزارنے کے لئے الشرق الاوسط کی ٹیم نے ان میں سے ایک نئے کیفے کا دورہ کیا اور جب یہ ٹیم بوہو کیفے پہنچتی ہے تو باہر میں ہلکی سی بھیڑ نظر آتی ہے جہاں متعدد نوجوان مرد اور خواتین کرسیوں پر بیٹھے ہوئے ہیں اور پرجوش انداز میں راحت وآرام کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں اور جب یہ ٹیم اندر پہنچی تو وہاں دلوں کو موہنے والے گانے بج رہے تھے اور ایک کونے میں چھوٹی سے جماعت مشہور گانا سننے میں مشغول تھی اور یہی اس کیفے کی مکمل داستان ہے۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
TT

"مصنوعی ذہانت" میڈیا کے بنیادی آلات میں سے ایک ہے اور یہ خطرہ ثابت ہو سکتی ہے: بیکی اینڈرسن

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)
"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن (الشرق الاوسط)

"سی این این" ابوظہبی کی منیجنگ ڈائریکٹر اور براڈکاسٹر بیکی اینڈرسن نے میڈیا میں مصنوعی ذہانت کے استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا، لیکن دوسری جانب انہوں نے زور بھی دیا کہ یہ اس شعبہ میں ایک ضروری ٹولز ہو سکتا ہے۔

اینڈرسن، جو خطے میں امریکی عالمی نیوز چینل میں سب سے زیادہ دکھائی دینے والے چہروں میں سے ایک ہیں، نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ اپنے ایک انٹرویو میں کہا: "آج میڈیا کے شعبے کو ان تیز رفتار تبدیلیوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا جن کا ہم مشاہدہ کر رہے ہیں، جیسے کہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز وغیرہ۔" انہوں نے مزید کہا: "درحقیقت، نیوز رومز تصاویر اور ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے لیے اوپن سورس ڈیجیٹل اینالیٹکس ٹولز کا استعمال کرکے اس نقطہ نظر کو اپنا رہے ہیں اور اس جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اب یہ ممکن ہے کہ کسی جگہ پر موجود (ٹیلی گراف) کے کھمبے کی تصویر لے کر ہمارے ساتھی نیوز روم میں ہمارے پاس دستیاب ٹولز کو استعمال کر کے اس کی صحیح جگہ کا تعین کر سکتے ہیں۔"

اینڈرسن نے وضاحت کی کہ ان کے پاس خصوصی عملہ ہے جو ویڈیوز کا تجزیہ کر سکتا ہے اور ان کی حقیقت اور ان میں موجود معلومات کی درستگی کو یقینی بنا سکتا ہے۔ کیونکہ اس قسم کے ڈیجیٹل تجزیے کی اہمیت اس کی دستیاب معلومات اور گمراہ کن معلومات کی بڑی مقدار کا تجزیہ کرنے کی صلاحیت سے ہوتی ہے جس سے نمٹنا مشکل ہے، اور یہی اسے میڈیا کی دنیا میں معلومات کی تصدیق اور تجزیہ کرنے کا ایک بنیادی ذریعہ بناتا ہے۔ (...)

پیر - 16 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 05 جون 2023ء شمارہ نمبر [16260]