حدیدہ میں حوثیوں کا بم سے لیس جہاز گرایا گیا

گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

حدیدہ میں حوثیوں کا بم سے لیس جہاز گرایا گیا

گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز طرابلس کی بندرگاہ پر ہونے والے حملے کے بعد دھواں کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز مشترکہ فوج نے حدیدہ کے الدریہمی شہر کے آسمان میں منڈلاتے ہوئے حوثیوں کے بم سے لیس جہاز کو گرا دیا ہے اور اس کے بعد شہر میں حوثی ملیشیاؤں کا ایک بڑا بھیڑ جمع ہو گیا ہے۔
مغربی ساحل کو آزاد کرانے کے لئے جاری آپریشن کے فوجی ترجمان وضاح الدبيش نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کہ مشترکہ فوج نے حوثی ملیشیاؤں کے اس حملے کو ناکام بنا دیا ہے جس کا مقصد الدریہمی میں شہریوں کے گھروں میں رکھے اپنے ممبروں کے محاصرہ کو ختم کرنا تھا اور انہوں نے مزید کہا کہ ملیشیاؤں نے مشترکہ مشاہداتی مقامات اور دیگر محوروں کے گرد 170 سے زیادہ سرنگیں اور خندقیں بنائیں ہیں۔
دریں اثنا یمن میں بھیجے گئے اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے سلامتی کونسل کو عمان سے کلوز سرکٹ ٹیلی ویژن کے ذریعہ آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ کشیدگی کی وجہ سے "اسٹاکہولوم معاہدہ" کو خطرہ ہے اور گریفتھ نے مزید کہا کہ ہم یمن میں اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس کے سلسلہ میں ہمیں ایک طویل عرصے سے خوف تھا اور پچھلے مہینے کے دوران فوجی صورتحال تو مزید خراب ہوگئی ہے۔(۔۔۔)
بدھ 25 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 19 فروری 2020ء شماره نمبر [15058]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]