پیر کے دن عراقی حکومت کے لئے اعتماد کا امتحان

کل نجف میں ایک مظاہرہ کے دوران عراقی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل نجف میں ایک مظاہرہ کے دوران عراقی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پیر کے دن عراقی حکومت کے لئے اعتماد کا امتحان

کل نجف میں ایک مظاہرہ کے دوران عراقی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل نجف میں ایک مظاہرہ کے دوران عراقی خواتین کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی نے پیر کے دن پارلیمنٹ سے اپنی حکومت پر ووٹ ڈالنے کے لئے ہنگامی اجلاس منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس میں اس بات کی بھی تصدیق ہے کہ اس سے قبل ایک سے زیادہ پارٹیوں کے تحفظات اور شرائط کی وجہ سے ان کی کوششوں کو تصادم کا سامنا کرنا پڑا تھا لیکن ابھی اس سلسلہ میں ایک پیش رفت ہوئی ہے۔
علاوی نے گزشتہ روز عراقی عوام سے خطاب کرتے ہوئے ایک ٹیلی ویژن تقریر میں متنبہ کیا تھا کہ حکومت کو اگے نا بڑھانے کا مطلب یہ ہے کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جو اس موجودہ بحران کو جاری رکھنا چاہتے ہیں جس سے عراق ابھی گزر رہا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک کی خاطر عراقیوں کی جنگ نے سیاسی قواعد کو تبدیل کر دیا ہے اور اس کے نتیجے میں ایک آزاد حکومت کی تشکیل ہوئی ہے اور انہوں نے اس بات کو بھی بیان کیا کہ اس حکومت سازی کا انتخاب اہلیت وصلاحیت رکھنے والوں کے ذریعہ ہوا ہے۔
زمینی سطح پر سیکڑوں خواتین تحریک کی حمایت کے لئے نجف میں ہونے والے ایک مظاہرہ میں نکلی ہیں اور انہوں نے مظاہرہ میں شرکت کے سلسلہ میں اپنے کردار اور اپنے حق پر زور دیا ہے۔ اور کارکنوں نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ان خواتین نے ایسے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا کہ میں انقلابی بننے کے لئے عراق میں پیدا ہوئی ہوں اور یہ نعرے بھی لگائے گئے کہ نہ امریکہ اور نہ ہی ایران چاہئے بہلکہ بغداد ہی بغداد چاہئے۔(۔۔۔)
جمعرات 26 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 20 فروری 2020ء شماره نمبر [15059]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]