خلیج میں گرمی کا مطالعہ سخت ہوتا ہے جبکہ مصر میں عام ہوتا ہے

خلیج میں گرمی کا مطالعہ سخت ہوتا ہے جبکہ مصر میں عام ہوتا ہے
TT

خلیج میں گرمی کا مطالعہ سخت ہوتا ہے جبکہ مصر میں عام ہوتا ہے

خلیج میں گرمی کا مطالعہ سخت ہوتا ہے جبکہ مصر میں عام ہوتا ہے
 

       گرمی میں عرب اسکالر کیا پڑھتے ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو گرمی کا موسم آتے ہی کیا جاتا ہے اور یہ موسم بہت سارے لوگوں کے لئے سفر اور چھٹیوں کا موسم ہوتا ہے۔(۔۔۔)

      الشرق الاوسط کی طرف سے تیار کردہ اس فائل سے جس میں مختلف عرب ممالک کے رائٹرز اور تخلیق کاروں نے شرکت کی ہے ظاہر ہوتا ہے کہ خلیج کے اسکالرز گرمی میں سخت مطالعہ کا رجحان رکھتے ہیں اور پہلے نمبر پر قدیم کتابوں کا اہتمام کرتے ہیں اور ان میں کچھ ایک سے زائد کتاب پڑھتے ہیں، ایک دن میں اور ایک شام میں اور ایک سونے سے قبل۔

      جبکہ مصر کے بعض اسکالروں اور رائٹروں کی باتوں سے اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ان کے نزدیک مطالعہ عام ہوتا ہے اور اس کا کوئی موسم نہیں ہوتا ہے اور اس کا انحصار مناسب وقت اور نئی کتاب کی فراوانی پر ہوتا ہے۔

اتوار 25 ذی قعدہ 1440 ہجری – 28 جولائی 2019ء – شمارہ نمبر [14852]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]