سیاہ آپریشن قطر کے عالمی کپ لئے رکاوٹ

دوحہ میں کھیلوں کے سلسلہ میں بنائی جانے والی ایک عمارت کی نگرانی کرتے ہوئے انجینئرز کو دیکھا جا سکتا ہے
دوحہ میں کھیلوں کے سلسلہ میں بنائی جانے والی ایک عمارت کی نگرانی کرتے ہوئے انجینئرز کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سیاہ آپریشن قطر کے عالمی کپ لئے رکاوٹ

دوحہ میں کھیلوں کے سلسلہ میں بنائی جانے والی ایک عمارت کی نگرانی کرتے ہوئے انجینئرز کو دیکھا جا سکتا ہے
دوحہ میں کھیلوں کے سلسلہ میں بنائی جانے والی ایک عمارت کی نگرانی کرتے ہوئے انجینئرز کو دیکھا جا سکتا ہے
 

سنہ 2022 میں ہونے والے اس فٹ بال ورلڈ کپ کے سلسلہ میں قطر پر لگائے کئے الزامات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے جس کے انتظام وانصرام کی ذمہ داری دوحہ کی دی گئی ہے۔  

کل سنڈے ٹائمز نے دعوی کیا ہے کہ قطر نے بین الاقوامی فٹ بال ایسوسی ایشن (فیفا) کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے "ورلڈ کپ 2022” کی میزبانی کرنے کے حق میں مقابلہ کرنے والی فائلوں کی بولی کو کمزور کرنے کے لئے ایک ایسا پراسرار پروپگنڈہ کیا ہے "سیاہ آپریشنز” کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر – 17 ذی قعدہ 1439 ہجری – 30 جولائی 2018ء شمارہ نمبر (14489)



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]