نیو کورونا متاثرین کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ

چین کے شہر نانجنگ میں کل ٹرین میں سوار ہونے سے پہلے شہریوں کے درجۂ حرارت کی پیمائش کرنے والے عملہ کو اپنے کام میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
چین کے شہر نانجنگ میں کل ٹرین میں سوار ہونے سے پہلے شہریوں کے درجۂ حرارت کی پیمائش کرنے والے عملہ کو اپنے کام میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

نیو کورونا متاثرین کی تعداد 2 ہزار سے زیادہ

چین کے شہر نانجنگ میں کل ٹرین میں سوار ہونے سے پہلے شہریوں کے درجۂ حرارت کی پیمائش کرنے والے عملہ کو اپنے کام میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
چین کے شہر نانجنگ میں کل ٹرین میں سوار ہونے سے پہلے شہریوں کے درجۂ حرارت کی پیمائش کرنے والے عملہ کو اپنے کام میں مشغول دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
سرکاری طور پر "کوویڈ 19" کے نام سے جانے جانے والے نئے کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2 ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور سرزمین چین میں زیادہ تر اموات کا اندراج کیا گیا ہے اور جیسا کہ کل بدھ کے دن چین نے اعلان بھی کیا ہے کہ متاثرین کی تعداد میں روز بروز مسلسل کمی آرہی ہے جبکہ 1749 نئے کیسز سامنے آئے ہیں اور 4 ہفتوں میں یہ سب سے کم نئے کیسز ہیں اور اس طرح چین میں اس وبا سے متاثرہ افراد کی کل تعداد کم از کم 74 ہزار ہوگئی ہے۔
اسی سلسلہ میں  عالمی ادارۂ صحت نے دسمبر کے ماہ میں سامنے آنے والے اس وائرس سے لڑنے کے سلسلہ میں کی جانے والی "عظیم پیشرفت" کا خیر مقدم کیا ہے اور مشرق وسطی علاقہ کے ایمرجنسی ڈائریکٹر رچرڈ برینن نے اپنے بیان کہا ہے کہ ہم نے قلیل وقت میں بہت ترقی کی ہے اور انہوں نے زور دے کر یہ بھی کہا کہ یہ کہنا بہت جلد ہوگا کہ وائرس پر قابو پالیا گیا ہے۔(۔۔۔)
جمعرات 26 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 20 فروری 2020ء شماره نمبر [15059]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]