لیبی فوج کی طرف سے جنگ بندی کو منسوخ کرنے کا اعلان اور قبائل کی طرف سے ترکی پر مقدمہ چلانے کا عزم مصمم

لیبیا میں ترک مداخلت کی مذمت کے لئے ایک مظاہرہ میں شرکت کے دوران بن غازی کے باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا میں ترک مداخلت کی مذمت کے لئے ایک مظاہرہ میں شرکت کے دوران بن غازی کے باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبی فوج کی طرف سے جنگ بندی کو منسوخ کرنے کا اعلان اور قبائل کی طرف سے ترکی پر مقدمہ چلانے کا عزم مصمم

لیبیا میں ترک مداخلت کی مذمت کے لئے ایک مظاہرہ میں شرکت کے دوران بن غازی کے باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا میں ترک مداخلت کی مذمت کے لئے ایک مظاہرہ میں شرکت کے دوران بن غازی کے باشندوں کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
 

ایک طرف فیلڈ مارشل خلیفہ حفٹر کی سربراہی میں "لیبیا کی نیشنل آرمی" کے ترجمان میجر جنرل احمد المسماری نے گزشتہ روز لیبیا میں جنگ بندی کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے تو دوسری طرف لیبیا کے ذرائع نے اس بند ملاقات کے بارے میں اطلاع دی ہے جس میں اسطنبول کے اندر وفاقی حکومت کے سربراہ فائز السراج اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان شامل تھے لیکن اس ملاقات کے مندرجات اور تفصیلات کا انکشاف ابھی تک نہیں ہوا ہے۔

المسماری نے کل شام ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ اردوگان بڑے پیمانہ پر کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور سرکاری طور پر لیبیا کے بحران کے سلسلہ میں بیانات دے رہے ہیں گویا کہ وہی طرابلس کے صدر ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ بحران طویل ہوچکا ہے اور اسے جلد ہی ختم ہونا چاہئے اور فوجی حل کے سوا کوئی حل نہیں ہے لیکن انہوں نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ فیلڈ مارشل حفٹر لیبیا کے بحران کے سلسلہ میں پرامن حل اور بین الاقوامی اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبیا کی فوج دہشت گردی کا مقابلہ کررہی ہے چاہے وہ لوگ ہوں یا ادارے ہوں۔(۔۔۔)

جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]