حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا
TT

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا
 

ڈپٹی اسپیکر پارلیمنٹ ایلی الفرزلی نے لبنان کے غازی کنعان میں شام کی سابق سلامتی اور سروے ادارہ کے ذمہ دار کے اثر ورسوخ میں توسیع کے معاملے کی وجہ سے لبنان کے بڑے گروہوں کے درمیان پائی جانے والی شکایت کا انکشاف کیا ہے اور یہ بات اس حد تک آگے پہنچ گئی کہ اسبق صود امیلل حود نے شام کے سابق صدر حافظ الاسد سے لبنان سے کنعان کو واپس کرنے کی درخواست کرلی اور یہ بھی کہا کہ ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔

"کل کی سب سے خوبصورت تاریخ"کے عنوان سے اپنی کتاب میں فرزالی نے 1976 سے لے کر 2005 میں شامی فوج کے انخلاء تک لبنان میں شام کی مداخلت کی تفصیل بیان کی ہے اور اس کتاب کا ایک بڑا حصہ کنعان کے دور کے لئے خاص کیا اور اس میں لبنان میں اپنے سیاسی زندگی کے تعلقات کی تفصیلات بھی بیان کی ہے اور انہوں نے اپنے آپ کو ملک میں سب سے طاقتور اور سرگرم مرکز شمار کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]