حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا
TT

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا

حافظ الاسد سے اميل لحود کی گفتگو: ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا
 

ڈپٹی اسپیکر پارلیمنٹ ایلی الفرزلی نے لبنان کے غازی کنعان میں شام کی سابق سلامتی اور سروے ادارہ کے ذمہ دار کے اثر ورسوخ میں توسیع کے معاملے کی وجہ سے لبنان کے بڑے گروہوں کے درمیان پائی جانے والی شکایت کا انکشاف کیا ہے اور یہ بات اس حد تک آگے پہنچ گئی کہ اسبق صود امیلل حود نے شام کے سابق صدر حافظ الاسد سے لبنان سے کنعان کو واپس کرنے کی درخواست کرلی اور یہ بھی کہا کہ ملک دو صدر کی موجودگی کو برداشت نہیں کرسکتا ہے۔

"کل کی سب سے خوبصورت تاریخ"کے عنوان سے اپنی کتاب میں فرزالی نے 1976 سے لے کر 2005 میں شامی فوج کے انخلاء تک لبنان میں شام کی مداخلت کی تفصیل بیان کی ہے اور اس کتاب کا ایک بڑا حصہ کنعان کے دور کے لئے خاص کیا اور اس میں لبنان میں اپنے سیاسی زندگی کے تعلقات کی تفصیلات بھی بیان کی ہے اور انہوں نے اپنے آپ کو ملک میں سب سے طاقتور اور سرگرم مرکز شمار کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]