جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2143111/%D8%AC%D8%B1%D9%85%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84%DB%8C-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%82%D8%B9%D8%A7%D8%AA
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمنی میں کل ایک نیا نسل پرستانہ جرم دیکھنے کو ملا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے ملک بھر میں ایک صدمہ برپا ہو چکا ہے اور اس حادثہ میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر ترکی اور کرد مسلمان ہیں اور دوسری طرف لندن میں برطانوی دار الحکومت میں ریجنٹ پارک مسجد کے مؤذن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔
جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے وضاحت کی ہے کہ اس حملے کے پیچھے متعدد چیزیں ہیں جو فرینکفرٹ میں کرد اور ترک کے مقامات پو ہووے والے نسل پرستانہ حرکات کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مجرم نے خود کو اور اپنی ماں کو بھی قتل کر دیا اور ان دونوں کی لاشیں جائے واردات کے قریب ہاناؤ شہر میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں ملی ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)