جرمنی میں کل ایک نیا نسل پرستانہ جرم دیکھنے کو ملا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے ملک بھر میں ایک صدمہ برپا ہو چکا ہے اور اس حادثہ میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر ترکی اور کرد مسلمان ہیں اور دوسری طرف لندن میں برطانوی دار الحکومت میں ریجنٹ پارک مسجد کے مؤذن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔
جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے وضاحت کی ہے کہ اس حملے کے پیچھے متعدد چیزیں ہیں جو فرینکفرٹ میں کرد اور ترک کے مقامات پو ہووے والے نسل پرستانہ حرکات کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مجرم نے خود کو اور اپنی ماں کو بھی قتل کر دیا اور ان دونوں کی لاشیں جائے واردات کے قریب ہاناؤ شہر میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں ملی ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]