جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعات

کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

جرمنی میں نسلی دہشت گردی کے واقعات

کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل فرینکفرٹ کے قریب ہانو شہر میں ہونے والے قتل کے واردات کے پاس ایک کیفے کے قریب جرمن پولیس افسران اور پھولوں کی چادر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
 

جرمنی میں کل ایک نیا نسل پرستانہ جرم دیکھنے کو ملا ہے اور اس حادثہ کی وجہ سے ملک بھر میں ایک صدمہ برپا ہو چکا ہے اور اس حادثہ میں 9 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر ترکی اور کرد مسلمان ہیں اور دوسری طرف لندن میں برطانوی دار الحکومت میں ریجنٹ پارک مسجد کے مؤذن پر چاقو سے وار کیا گیا ہے۔

جرمنی کی چانسلر انگیلا میرکل نے وضاحت کی ہے کہ اس حملے کے پیچھے متعدد چیزیں ہیں جو فرینکفرٹ میں کرد اور ترک کے مقامات پو ہووے والے نسل پرستانہ حرکات کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ مجرم نے خود کو اور اپنی ماں کو بھی قتل کر دیا اور ان دونوں کی لاشیں جائے واردات کے قریب ہاناؤ شہر میں واقع اس کے اپارٹمنٹ میں ملی ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 27 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 21 فروری 2020ء شماره نمبر [15060]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]