المالکی نے کہا کہ سعودی دفاع کے ذریعہ روکے جانے والے میزائلوں کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے شہروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے چھوڑا گیا تھا اور یہ کاروائی بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
المالکی نے بتایا کہ صنعا حوثی میلیشیاؤں کے ذریعہ سعودی عرب کی سرزمین کی طرف بیلسٹک میزائل چھوڑے جانے، اسے جمع کرنے اور اسے مرکب کرنے کا ایک مقام بن گیا ہے اور مشترکہ اتحادی فوج کی قیادت نے بیلسٹک میزائل، ڈرون، بکتر بند کشتیوں اور ریموٹ کنٹرول والی کشتیوں کا استعمال کرکے حوثی میلیشیاؤں کی طرف سے ہونے والی خلاف ورزیوں سے نمٹنے میں انتہائی پابندی اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]