ریاض: حوثی بیلسٹک میزائل نس روکا گیا

تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

ریاض: حوثی بیلسٹک میزائل نس روکا گیا

تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
تعز میں حوثیوں کے بارودی سرنگوں اور دھماکہ خیز مواد کو برباد کرنے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد کی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق کل سعودی عرب ایئر ڈیفنس فورسز نے حوثیوں کی جانب سے سعودی شہروں کی طرف فائر کیے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کو روک کر تباہ وبرباد کیا ہے۔
المالکی نے کہا کہ سعودی دفاع کے ذریعہ روکے جانے والے میزائلوں کو جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے شہروں اور عام شہریوں کو نشانہ بنانے کے لئے چھوڑا گیا تھا اور یہ کاروائی بین الاقوامی انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی ہے۔
المالکی نے بتایا کہ صنعا حوثی میلیشیاؤں کے ذریعہ سعودی عرب کی سرزمین کی طرف بیلسٹک میزائل چھوڑے جانے، اسے جمع کرنے اور اسے مرکب کرنے کا ایک مقام بن گیا ہے اور مشترکہ اتحادی فوج کی قیادت نے بیلسٹک میزائل، ڈرون، بکتر بند کشتیوں اور ریموٹ کنٹرول والی کشتیوں کا استعمال کرکے حوثی میلیشیاؤں کی طرف سے ہونے والی خلاف ورزیوں سے نمٹنے میں انتہائی پابندی اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]