ایران: پہلے سے متعین فیصلہ کی وجہ سے انتخابات کی شرکت میں غیر معمولی کمی

کل تہران میں پارلیمانی انتخابات کے دوران ایرانیوں کو پولنگ سنٹر میں امیدواروں کی فہرستیں پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
کل تہران میں پارلیمانی انتخابات کے دوران ایرانیوں کو پولنگ سنٹر میں امیدواروں کی فہرستیں پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

ایران: پہلے سے متعین فیصلہ کی وجہ سے انتخابات کی شرکت میں غیر معمولی کمی

کل تہران میں پارلیمانی انتخابات کے دوران ایرانیوں کو پولنگ سنٹر میں امیدواروں کی فہرستیں پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
کل تہران میں پارلیمانی انتخابات کے دوران ایرانیوں کو پولنگ سنٹر میں امیدواروں کی فہرستیں پڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز ایران کے انتخابات کے دوران ہونے والی شرکت میں غیر معمولی کمی کا مشاہدہ کیا گیا ہے جبکہ مبصرین کا کہنا ہے کہ قدامت پسند تحریک کے لئے فیصلہ شدہ نتیجہ ہے کیونکہ دستور کی حامی کونسل نے اصلاح پسند اور اعتدال پسند اتحاد کے ہزاروں امیدواروں کو خارج کردیا ہے اور امریکی پابندیوں کے اثر ورسوخ کے تحت رہائش پزیر حالات کے خراب ہونے کی وجہ سے عوام نے مطمئن نہیں ہیں اور ان کی طرف سے بائکاٹ کئے جانے کی اطلاع مل رہی ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی نے بتایا ہے کہ تہران کے جنوب میں پولنگ اسٹیشنوں کے سامنے قطاریں لگا دی گئیں جہاں گورنرز کے پاس ایک ٹھوس انتخابی مرکز موجود ہے اور دار الحکومت کے شمال میں رائے دہندگان کی تعداد کم ہے۔
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]