شمال مغربی شام میں "خون خرابہ" کے خلاف بین الاقوامی انتباہ

کل شام ترکی کی سرحد کے قریب حلب گورنریٹ کے دیہی علاقوں میں واقع عفرین کے اندر دير البلوط کیمپ کی ایک مسجد میں شامی بے گھر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام ترکی کی سرحد کے قریب حلب گورنریٹ کے دیہی علاقوں میں واقع عفرین کے اندر دير البلوط کیمپ کی ایک مسجد میں شامی بے گھر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

شمال مغربی شام میں "خون خرابہ" کے خلاف بین الاقوامی انتباہ

کل شام ترکی کی سرحد کے قریب حلب گورنریٹ کے دیہی علاقوں میں واقع عفرین کے اندر دير البلوط کیمپ کی ایک مسجد میں شامی بے گھر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل شام ترکی کی سرحد کے قریب حلب گورنریٹ کے دیہی علاقوں میں واقع عفرین کے اندر دير البلوط کیمپ کی ایک مسجد میں شامی بے گھر افراد کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک  طرف اقوام متحدہ کی جانب سے گزشتہ روز شمال مغربی شام میں "خون خرابے" کے بارے میں ایک انتباہ دیا گیا ہے تود وسری طرف روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترک رجب طیب اردوگان نے ادلب میں بگڑتے ہوئے ان حالات پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے فون کیا ہے جس کی وجہ سےحالیہ دنوں میں ماسکو اور انقرہ کے مابین کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور سے متعلق رابطہ کے ترجمان جینس لارکٹ نے ادلب میں لڑائیوں کی شدت اور ان کیمپوں میں تجاوزات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا جہاں بے گھر افراد اور ہمسایہ علاقے کے لوگوں نے پناہ لی ہے اور انہوں نے مزید مصائب کی روک تھام کے لئے فوری طور پر فائر بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ خون خرابے سے خوفزدہ ہیں۔
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]