ڈالر کے بحران کی وجہ سے لبنان تباہی کے دہانہ پر https://urdu.aawsat.com/home/article/2144536/%DA%88%D8%A7%D9%84%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D9%BE%D8%B1
صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
بیروت: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ڈالر کے بحران کی وجہ سے لبنان تباہی کے دہانہ پر
صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
لبنان میں کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے ذریعہ تیار کردہ قیمتوں کے انڈیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ عوامی تحریک کے آغاز کی تاریخ یعنی پچھلے اکتوبر کے بعد سے 15 فروری تک صارفین کی قیمتوں میں 45.16 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔ ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی ہے کہ لبنانیوں کی قوت خرید اس شرح سے کم ہورہی ہے جو لبنان میں اپنی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک اب بڑے پیمانے پر تباہی کے دہانہ پر ہے اور بے روزگاری اور غربت دسیوں ہزار لبنانیوں کو گھاٹی میں دھکیل رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کے مطابق 40 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں۔ معاشی بحران کی ایک بنیادی وجہ ڈالر کے مقابلے میں لبنانی لیرہ کی قیمت کا کم ہونا ہے اور اس کی وجہ سے کم سے کم اجرت میں 450 ڈالر ماہانہ سے 267 ڈالر تک کمی واقع ہوئی ہے۔(۔۔۔) ہفتہ 28جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)