ڈالر کے بحران کی وجہ سے لبنان تباہی کے دہانہ پر

صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
TT

ڈالر کے بحران کی وجہ سے لبنان تباہی کے دہانہ پر

صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
صدر عون کو کل اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈینیٹر سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور ناہرا)
لبنان میں کنزیومر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے ذریعہ تیار کردہ قیمتوں کے انڈیکس میں انکشاف ہوا ہے کہ عوامی تحریک کے آغاز کی تاریخ یعنی پچھلے اکتوبر کے بعد سے 15 فروری تک صارفین کی قیمتوں میں 45.16 فیصد تک کا اضافہ ہوا ہے۔
ایسوسی ایشن نے نشاندہی کی ہے کہ لبنانیوں کی قوت خرید اس شرح سے کم ہورہی ہے جو لبنان میں اپنی تاریخ میں نہیں دیکھا گیا ہے اور انہوں نے  یہ بھی کہا کہ ملک اب بڑے پیمانے پر تباہی کے دہانہ پر ہے اور بے روزگاری اور غربت دسیوں ہزار لبنانیوں کو گھاٹی میں دھکیل رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ عالمی بینک کے مطابق 40 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرتے ہیں۔
معاشی بحران کی ایک بنیادی وجہ ڈالر کے مقابلے میں لبنانی لیرہ کی قیمت کا کم ہونا ہے اور اس کی وجہ سے کم سے کم اجرت میں 450 ڈالر ماہانہ سے 267 ڈالر تک کمی واقع ہوئی ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 28 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 22 فروری 2020ء شماره نمبر [15061]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]