پوتن کی طرف سے ترکی کے ذریعہ ادلب کے دھڑوں کو فراہم کردہ معیاری ہتھیاروں کی تباہی کا اعلان https://urdu.aawsat.com/home/article/2147171/%D9%BE%D9%88%D8%AA%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D8%B1%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D8%A7%D8%AF%D9%84%D8%A8-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%DA%BE%DA%91%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%81%D8%B1%D8%A7%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%DB%81-%D9%85%D8%B9%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DB%81%D8%AA%DA%BE%DB%8C%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C
پوتن کی طرف سے ترکی کے ذریعہ ادلب کے دھڑوں کو فراہم کردہ معیاری ہتھیاروں کی تباہی کا اعلان
روسی فوجی پولس کو شمال مشرقی شام کو ترکی کی سرحد سے ملانے والی بین الاقوامی M4 سڑک پر نظر رکھتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روسی ہوائی جہاز نے ان دہشت گرد گروہوں کو تباہ کردیا ہے جن کے پاس مخصوص ہتھیاروں تھے اور اس اقدام کی وجہ سے روس کو شدید خطرہ سے بچایا گیا ہے اور ماسکو نے کچھ دن قبل نیرب کی طرف دھڑوں کی پیش قدمی کو روکنے کے لئے جنگی جہازوں کا بہت زیادہ استعمال کیا تھا اور اس کے بعد ادلب میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں شدت پیدا ہوگئی تھی۔ پوتن نے گزشتہ روز روس میں "ملک کے محافظوں کے دن" کے نام سے ایک فوجی جشن میں شرکت کے دوران انکشاف کیا ہے کہ روسی افسران اور فوجیوں نے شام میں اپنی کارروائیوں کے دوران فوجی پیشہ ورانہ مہارت اور اعلی جنگی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اور پوتن کی تقریر میں ان اعداد وشمار کی طرف براہ راست اشارہ کیا گیا جس میں اس بات کی اطلاع ہے کہ انقرہ نے شام کے دھڑوں کو امریکی موبائل اینٹی ایئر سسٹم فراہم کیا ہے اور اسی کی وجہ سے وہ لوگ گزشتہ ہفتے شامی فوج کے دو ہیلی کاپٹروں کو گولی مار کر ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔(۔۔۔) پیر 30جمادی الآخر 1441 ہجرى - 24 فروری 2020ء شماره نمبر [15063]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)