سعودی عرب اور فرانس کی طرف سے لبنان کی حمایت کی تصدیق

ریاض میں کل گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکرس کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ریاض میں کل گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکرس کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

سعودی عرب اور فرانس کی طرف سے لبنان کی حمایت کی تصدیق

ریاض میں کل گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکرس کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
ریاض میں کل گروپ آف ٹوئنٹی کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکرس کے اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
سعودی وزیر خزانہ محمد الجدعان اور فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لو میر نے گزشتہ روز ریاض میں "گروپ آف ٹوئنٹی" میں فنانس ذمہ داروں کے کام کے اختتام کے بعد اپنے ممالک کی طرف سے لبنان کو ملنے والی حمایت کی تصدیق صحافیوں سے کی ہے۔
وزیر الجدعان نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ سعودی عرب اقتصادی اصلاحات کی بنیاد پر لبنان کی کسی بھی حمایت کو مربوط کرنے کے لئے دوسرے ممالک سے رابطے میں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مملکت لبنان اور لبنانی عوام کی حمایت کرتا ہے اور ان کی حمایت کرتا رہے گا۔
اسی سلسلہ میں لو میر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ فرانس دو طرفہ یا کثیر جہتی فریم ورک میں لبنان کی مالی مدد کرنے کے لئے تیار ہے اور انہوں نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فرانس لبنان کی مدد کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے اور ماضی میں ہمیشہ سے ایسا ہی ہوتا رہا ہے اور آئندہ بھی یہی ہوگا اور انہوں نے مزید کہا کہ اگر لبنان کسی قسم کی مدد کی درخواست کیا تو فرانس حاضر ہوگا۔(۔۔۔)
پیر 30 جمادی الآخر 1441 ہجرى - 24 فروری 2020ء شماره نمبر [15063]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]