ہندوستان میں ٹرمپ ... ذاتی گرمجوشی اور تجارت میں کمی

ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کو ہندوستان کے سب سے مشہور جگہ تاج محل کے سامنے تصویر لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کو ہندوستان کے سب سے مشہور جگہ تاج محل کے سامنے تصویر لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ہندوستان میں ٹرمپ ... ذاتی گرمجوشی اور تجارت میں کمی

ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کو ہندوستان کے سب سے مشہور جگہ تاج محل کے سامنے تصویر لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ٹرمپ اور ان کی اہلیہ میلانیا کو ہندوستان کے سب سے مشہور جگہ تاج محل کے سامنے تصویر لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
کل ہندوستان آمد پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا زبردست استقبال کیا گیا ہے اور ان دونوں ممالک کے مابین ٹھنڈے تجارتی تعلقات کے باوجود ان کے اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے مابین ذاتی تعلقات کی گرم جوشی کی عکاسی دیکھی گئی ہے کیونکہ ان میں سے ہر ایک نے تحفظ پسندانہ پالیسی اختیار کیا ہے۔
ٹرمپ اور مودی نے گجرات کے احمد آباد کے ایک نئے کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زیادہ افراد کے ایک بڑے اجتماع میں شرکت کی ہے اور ایجنسی فرانس پریس کے مطابق دو روزہ سرکاری دورے کا سب سے اہم واقعہ یہی ہے اور ٹرمپ اور مودی نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی تعریف کی ہے اور ہندوستانی وزیر اعظم نے کہا کہ اب یہ کسی دوسرے کی طرح شراکت داری نہیں رہا ہے بلکہ یہ بہت گہرا اور بڑا رشتہ ہے اور بدلے میں ٹرمپ نے اپنے "شاندار استقبال" کی تعریف کی اور کہا کہ امریکہ ہندوستان سے محبت کرتا ہے اور امریکہ ہندوستان کا احترام بھی کرتا ہے۔(۔۔۔)
منگل 01 رجب المرجب 1441 ہجرى - 25 فروری 2020ء شماره نمبر [15064]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]