"کورونا" کی آمد کے بعد خلیج میں تحریک

گزشتہ روز بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک طبی ٹیم کو ایران سے آنے والے مسافروں کی جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک طبی ٹیم کو ایران سے آنے والے مسافروں کی جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

"کورونا" کی آمد کے بعد خلیج میں تحریک

گزشتہ روز بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک طبی ٹیم کو ایران سے آنے والے مسافروں کی جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز بغداد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایک طبی ٹیم کو ایران سے آنے والے مسافروں کی جانچ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز کویت، بحرین اور عمان کے ایران جانے والے شہریوں کے وائرس (کوویڈ 19) سے متاثر ہونے کی اطلاع کے بعد خلیجی ممالک نئے اس کا مقابلہ کرنے کے لئے متحرک ہو گئے ہیں جبکہ عالمی ادارۂ صحت نے اس ممکنہ عالمی وبا کی تیاری کے لئے ہر ممکن کوشش کرنے کی اپیل کی ہے۔
کویت کی وزارت صحت نے ہنگامی صورتحال کو ختم کرنے اور اس بیماری کا سامنا کرنے کی تیاری میں صحت کے شعبے کے کارکنوں کے لئے چھٹیوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وائرس کے ابھرنے کے خدشے کے نتیجے میں قومی دن اور یوم آزادی کی تقریبات کے موقع پر ملک میں جاری کچھ سرگرمیوں رکاوٹ بھی پیدا ہوئی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں کو آئندہ اطلاع تک ایران اور تھائی لینڈ کے سفر سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے اگرچہ بحرین نے اعلان کیا کہ ایران سے واپس آنے والے تمام افراد کو 14 دن کے لئے نگرانی میں رکھا جائے گا اور احتیاط کے طور پر دو اسکولوں اور کنڈرگارٹن میں چھٹی کر دی گئی ہے کیونکہ ان اسکولوں کے کچھ طلباء متاثر ہونے والے ڈرائیور کے ساتھ اپنے اسکول سے گھر اور اپنے گھر سے اسکول گئے تھے۔ (...)
منگل 01 رجب المرجب 1441 ہجرى - 25 فروری 2020ء شماره نمبر [15064]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]