خطے کے تعلقات اور نئے امور پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے سعودی اور جزائر کے درمیان سربراہی اجلاس

گزشتہ روز ریاض میں بات چیت کے دوران خادم حرمین شریفین اور جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں بات چیت کے دوران خادم حرمین شریفین اور جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

خطے کے تعلقات اور نئے امور پر تبادلۂ خیال کرنے کے لئے سعودی اور جزائر کے درمیان سربراہی اجلاس

گزشتہ روز ریاض میں بات چیت کے دوران خادم حرمین شریفین اور جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں بات چیت کے دوران خادم حرمین شریفین اور جزائر کے صدر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے گزشتہ روز ریاض میں جزائر کے صدر عبد المجيد تبون کے ساتھ ایک سربراہی اجلاس منعقد کیا ہے جس میں ان دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے مابین قائم تعلقات کو مضبوط بنانے اور مختلف شعبوں میں ان کی ترقی کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور اس کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی واقعات کی پیشرفت کے بارے میں بھی گفت وشنید کی ہے اور یہ سربراہی اجلاس ریاض میں رہائش گاہ پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور جزائر کے صدر کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں فریقین کے مابین دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کے پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد منعقد ہوا ہے۔
جزائر کے ایک سفارتکار نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر تبون نے سعودی قیادت سے ریاض اور جزائر کے مابین مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے اور انہوں نے دونوں ممالک کے مابین تاریخی برادرانہ تعلقات کی تعریف بھی کی ہے۔
جزائر کے سفارت کار نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ اپنے مقاصد کو مکمل طور پر حاصل کرنے والا یہ دورہ مشترکہ اہتمام والے مسائل کے سلسلہ میں مشورہ کرنے اور ہم آہنگی کے دائرۂ کار میں ہوا ہے۔
سعودی عرب میں جزائر کے سفیر احمد عبد الصدوق نے الشرق الاوسط" کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات مضبوط اور جامع ہیں اور اس کی جڑیں نومبر 1954 کے انقلاب تک پھیلی ہوئی ہیں کیونکہ سعودی عرب اس شاندار انقلاب کی حمایت میں ہمارے ساتھ تھا اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے جزائر کے حالیہ دورہ کی وجہ سے ان تعلقات کو مضبوطی اور قابل اطمینان فروغ ملا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]