حکومت کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کے ووٹ کی ناکامی کے بعد عراق میں آئینی خلا کا خدشہ

نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حکومت کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کے ووٹ کی ناکامی کے بعد عراق میں آئینی خلا کا خدشہ

نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کی طرف سے پیش کردہ نئی حکومت کے سلسلہ میں متفق ہونے میں ​​ پارلیمنٹ کے اراکین کے ناکام ہونے کے بعد عراق ایک آئینی خلا کے منظر نامے کے سامنے ہے اور اس کی وجہ  سے گزشتہ اکتوبر سے جاری بحران میں ہوگا۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے اس اجلاس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے دوران حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے لئے ووٹ دئے جانے کا امکان تھا لیکن کورم کی کمی کی وجہ سے اس اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا کیونکہ علاوی کی نامزدگی کی مخالفت کرنے والے اراکین نے مخالفت کی ہے۔
الحلبوسی نے آئندہ پیر کو ختم ہونے والی آئینی تاریخ سے پہلے حکومت کو منظور کرنے کی ایک نئی کوشش میں کل (ہفتہ) کو ایک اور اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت سے بلاک نے علاوی کو اختیار کرنے والی تشکیل کے سلسلہ میں تحفظ کا طریقہ اپنایا ہے کیونکہ یہ تشکیل شیعہ عالم دین مقتدى الصدر سے بہت زیادہ متاثر ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]