حکومت کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کے ووٹ کی ناکامی کے بعد عراق میں آئینی خلا کا خدشہ

نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

حکومت کے سلسلہ میں پارلیمنٹ کے ووٹ کی ناکامی کے بعد عراق میں آئینی خلا کا خدشہ

نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل نامزد وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کی طرف سے پیش کردہ نئی حکومت کے سلسلہ میں متفق ہونے میں ​​ پارلیمنٹ کے اراکین کے ناکام ہونے کے بعد عراق ایک آئینی خلا کے منظر نامے کے سامنے ہے اور اس کی وجہ  سے گزشتہ اکتوبر سے جاری بحران میں ہوگا۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد الحلبوسی نے اس اجلاس کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے دوران حکومت کو اعتماد فراہم کرنے کے لئے ووٹ دئے جانے کا امکان تھا لیکن کورم کی کمی کی وجہ سے اس اجلاس کو ملتوی کر دیا گیا کیونکہ علاوی کی نامزدگی کی مخالفت کرنے والے اراکین نے مخالفت کی ہے۔
الحلبوسی نے آئندہ پیر کو ختم ہونے والی آئینی تاریخ سے پہلے حکومت کو منظور کرنے کی ایک نئی کوشش میں کل (ہفتہ) کو ایک اور اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بہت سے بلاک نے علاوی کو اختیار کرنے والی تشکیل کے سلسلہ میں تحفظ کا طریقہ اپنایا ہے کیونکہ یہ تشکیل شیعہ عالم دین مقتدى الصدر سے بہت زیادہ متاثر ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]