پارلیمنٹ کے آدھے سے زیادہ ممبروں کی منظوری کے بعد یہ معاملہ گزشتہ رات سے پہلے اس تشکیل کے سلسلہ میں حل ہو گیا ہے جس کی تجویز الفخفاخ نے کی ہے اور اسی طرح اس کے پروگرام کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ہے جبکہ ایک تہائی سے زیادہ افراد نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ایک دوسرے پر الزامات لگائے جانے اور اس کے اجزاء کے مابین فرق نہ کرنے کی روشنی میں نئی حکومت کی استقامت کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے ہیں اور آئینی قانون کے ماہر الصادق بلعید اور دیگر مقامی مبصرین کے مطابق حکومت کے منظوری اجلاس کے دوران 150 نائبین کے مابین باہمی الزامات نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سیاسی منظر کو تفرقہ اور دوبارہ تشکیل کے خطرہ کا سامنا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]