تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الیاس الفخفاخ کی حکومت نے تیونس میں اپنے فرائض کا آغاز اس وقت کر دیا ہے جب اسے پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہو جبکہ حکمران اتحاد بنانے والے رہنماؤں کی صفوں میں تفرقہ دیکھا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے آدھے سے زیادہ ممبروں کی منظوری کے بعد یہ معاملہ گزشتہ رات سے پہلے اس تشکیل کے سلسلہ میں حل ہو گیا ہے جس کی تجویز الفخفاخ نے کی ہے اور اسی طرح اس کے پروگرام کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ہے جبکہ ایک تہائی سے زیادہ افراد نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ایک دوسرے پر الزامات لگائے جانے اور اس کے اجزاء کے مابین فرق نہ کرنے کی روشنی میں نئی ​​حکومت کی استقامت کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے ہیں اور آئینی قانون کے ماہر الصادق بلعید اور دیگر مقامی مبصرین کے مطابق حکومت کے منظوری اجلاس کے دوران 150 نائبین کے مابین باہمی الزامات نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سیاسی منظر کو تفرقہ اور دوبارہ تشکیل کے خطرہ کا سامنا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]