تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تیونس: تقسیم کے باوجود حکومت کو پارلیمانی اعتماد حاصل

گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز صدر قیس سعید کو قرطاج پیلس میں حلف برداری کے بعد تیونس کی نئی حکومت کے ممبروں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
الیاس الفخفاخ کی حکومت نے تیونس میں اپنے فرائض کا آغاز اس وقت کر دیا ہے جب اسے پارلیمنٹ کا اعتماد حاصل ہو جبکہ حکمران اتحاد بنانے والے رہنماؤں کی صفوں میں تفرقہ دیکھا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کے آدھے سے زیادہ ممبروں کی منظوری کے بعد یہ معاملہ گزشتہ رات سے پہلے اس تشکیل کے سلسلہ میں حل ہو گیا ہے جس کی تجویز الفخفاخ نے کی ہے اور اسی طرح اس کے پروگرام کا مسئلہ بھی حل ہو گیا ہے جبکہ ایک تہائی سے زیادہ افراد نے اس کی مخالفت کی ہے۔
ایک دوسرے پر الزامات لگائے جانے اور اس کے اجزاء کے مابین فرق نہ کرنے کی روشنی میں نئی ​​حکومت کی استقامت کے بارے میں سوالات پیدا ہوئے ہیں اور آئینی قانون کے ماہر الصادق بلعید اور دیگر مقامی مبصرین کے مطابق حکومت کے منظوری اجلاس کے دوران 150 نائبین کے مابین باہمی الزامات نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سیاسی منظر کو تفرقہ اور دوبارہ تشکیل کے خطرہ کا سامنا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]