"کرونا" سے عمرہ کرنے والوں کو بچانے کے طریق کار کے لئے اسلامی معاونت

گزشتہ روز حرم مکی میں عمرہ زائرین کو اپنے مناسک مکمل کرنے کے دوران حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز حرم مکی میں عمرہ زائرین کو اپنے مناسک مکمل کرنے کے دوران حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

"کرونا" سے عمرہ کرنے والوں کو بچانے کے طریق کار کے لئے اسلامی معاونت

گزشتہ روز حرم مکی میں عمرہ زائرین کو اپنے مناسک مکمل کرنے کے دوران حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز حرم مکی میں عمرہ زائرین کو اپنے مناسک مکمل کرنے کے دوران حفاظتی ماسک پہنے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مملکت سعودی عرب کی جانب سے حالیہ عازمین اور سیاحوں کو نئے کورونا وائرس سے بچانے کے لئے اعلان کردہ اقدامات کو وسیع پیمانہ پر عرب اور اسلامی حمایت حاصل ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کاروائیوں کے ایک سلسلہ کے دائرہ میں عارضی طور پر عمرہ کے مقصد سے ملک میں داخلہ ہونے اور مسجد نبوی کا دورہ کرنے کو روک دیا ہے اور ان اقدامات میں کچھ ممالک کے سیاحتی ویزوں کے کام کو معطل کرنا اور شناختی کارڈوں سے سعودی اور خلیجی شہریوں کی نقل وحرکت پر عارضی طور پر پابندی لگانا شامل ہے۔
ان اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم نے شہریوں اور رہائشیوں کی حفاظت کے لئے زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے کے مقصد سے سعودی عرب کی طرف سے جاری عملی اور احتیاطی کوششوں اور اقدامات کی حمایت کی تصدیق کی ہے اور زور دیا ہے کہ اس فیصلے سے زائرین اور زائرین کی حفاظت اور ان کی جانوں کے تحفظ میں مدد ملے گی اور یہ فیصلہ منظور شدہ بین الاقوامی معیار کے کے مطابق ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]