الشرق الاوسط کے ساتھ موریطانیہ کے صدر کی گفتگو: ہماری ترجیحات غربت کو ختم کرنا ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ موریطانیہ کے صدر کی گفتگو: ہماری ترجیحات غربت کو ختم کرنا ہے
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ موریطانیہ کے صدر کی گفتگو: ہماری ترجیحات غربت کو ختم کرنا ہے

الشرق الاوسط کے ساتھ موریطانیہ کے صدر کی گفتگو: ہماری ترجیحات غربت کو ختم کرنا ہے
موریطانیہ  کے صدر محمد ولد الشيخ الغزواني نے کہا ہے کہ ان کی حکومت نے تعلیمی نظام میں اصلاحات، ایک مضبوط اور موثر معیشت کی تشکیل کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے مابین گفت وشنید کی ثقافت کو مستحکم کرنے کا کام کیا ہے اور اس کے علاوہ غربت، اخراج اور پسماندگی کا مقابلہ کرنے کو اولین ترجیح بنایا ہے۔
الغزوانی نے ریاض میں الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے موجودہ سعودی عرب دورے کا مقصد مشترکہ تشویش کے مختلف ہنگامی امور پر سعودی قیادت کے ساتھ مشورہ کرنا ہے۔
موریطانیہ  کے صدر نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کا مملکت کا دورہ دونوں ممالک کے مابین اخوت، دوستی اور تعاون کے فریم ورک کے اندر ہوا ہے کیونکہ ہمارے دونوں عوام کے مابین کے تعلقات تاریخ کی جڑوں سے مربوط ہیں ، کیوںکہ (الشناقطہ) کا تعلق حرمین شریفین کی سرزمین سے مشہور ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 04 رجب المرجب 1441 ہجرى - 28 فروری 2020ء شماره نمبر [15067]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]