ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ادلب میں انقرہ اور دمشق کے مابین ہونے والے تصادم کی وجہ سے شامی فائل عالمگیری منظر عام پر آگئی ہے کیونکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے رابطوں کو ایک سے زیادہ سمت میں تیز کر دیا ہے اور خاص طور پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنے رابطہ کو تیز کر دیا ہے۔
یہ اقدام ادلب میں حکومت کی فوجوں کا ترک نقاط کے پیچھے نہیں ہٹنے کی صورت میں اردوغان کی طرف سے شمال مغربی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لئے مقرر کی گئی آخری تاریخ سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ اور اردوغان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شامی حکومت، روس اور ایرانی حکومت مزید بے گناہ شہریوں کو ہلاک اور بے گھر کرنے سے پہلے اپنے حملے روک دیں جبکہ ترک صدر نے اعلان کیا کہ دونوں صدر نے اس انسانی المیہ سے بچنے کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]