ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

ترکی اور شام کے تصادم کی وجہ سے معاملہ بین الاقوامی ہو گیا

کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل ترکی سے آرہے مشرقی ادلب میں ایک ترک فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ادلب میں انقرہ اور دمشق کے مابین ہونے والے تصادم کی وجہ سے شامی فائل عالمگیری منظر عام پر آگئی ہے کیونکہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے اپنے رابطوں کو ایک سے زیادہ سمت میں تیز کر دیا ہے اور خاص طور پر انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ اپنے رابطہ کو تیز کر دیا ہے۔
یہ اقدام ادلب میں حکومت کی فوجوں کا ترک نقاط کے پیچھے نہیں ہٹنے کی صورت میں اردوغان کی طرف سے شمال مغربی شام میں فوجی آپریشن شروع کرنے کے لئے مقرر کی گئی آخری تاریخ سے چند گھنٹے قبل سامنے آیا ہے۔
وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ ٹرمپ اور اردوغان نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ شامی حکومت، روس اور ایرانی حکومت مزید بے گناہ شہریوں کو ہلاک اور بے گھر کرنے سے پہلے اپنے حملے روک دیں جبکہ ترک صدر نے اعلان کیا کہ دونوں صدر نے اس انسانی المیہ سے بچنے کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]