انقرہ کی طرف سے امیگریشن کے دروازے کھولنے کی دھمکی کے بعد یورپی ممالک الرٹ

بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب گزشتہ روز 15 افغان باشندوں پر مشتمل ایک ربڑ کی کشتی کو قبضہ کر لیا گیا ہے جس کے ذریعہ ترکی کی سرزمین سے پناہ گزینوں کی آمد یورپی ساحلوں کی طرف ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب گزشتہ روز 15 افغان باشندوں پر مشتمل ایک ربڑ کی کشتی کو قبضہ کر لیا گیا ہے جس کے ذریعہ ترکی کی سرزمین سے پناہ گزینوں کی آمد یورپی ساحلوں کی طرف ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

انقرہ کی طرف سے امیگریشن کے دروازے کھولنے کی دھمکی کے بعد یورپی ممالک الرٹ

بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب گزشتہ روز 15 افغان باشندوں پر مشتمل ایک ربڑ کی کشتی کو قبضہ کر لیا گیا ہے جس کے ذریعہ ترکی کی سرزمین سے پناہ گزینوں کی آمد یورپی ساحلوں کی طرف ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بحیرہ ایجیئن میں یونانی جزیرے لیسبوس کے قریب گزشتہ روز 15 افغان باشندوں پر مشتمل ایک ربڑ کی کشتی کو قبضہ کر لیا گیا ہے جس کے ذریعہ ترکی کی سرزمین سے پناہ گزینوں کی آمد یورپی ساحلوں کی طرف ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یورپی ممالک نے تارکین وطن اور مہاجرین کی نئی لہر کی پیش گوئی پر ریاست کو الرٹ کر دیا ہے کیونکہ خبریں یہ آرہی ہیں کہ ترکی ان لوگوں کا راستہ نہیں روکے گا جو یورپ جانا چاہتے ہیں اور گزشتہ صبح سے مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے ہزاروں تارکین وطن یونان اور بلغاریہ کے ساتھ ایجیئن ساحل اور ترکی کی سرحدی ریاستوں میں پہنچ چکے ہیں۔
مارچ 2016 کو انقرہ اور یوروپی یونین کے مابین ہونے والے امیگریشن اور مہاجرین کے معاہدے کے مطابق ایک ترک عہدیدار نے رائٹرز کو گزشتہ رات سے پہلے ہی بتایا تھا کہ ان کے ملک کی حکومت نے مہینوں سکیورٹی سخت کرنے کے بعد اپنی سرزمین پر آنے والے مہاجرین کی کشتیوں کو یورپ جانے والے مقامات تک رسائی کی اجازت دینے کا فیصلہ کر دیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]