عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

عراق: آئینی خلا سے بچنے کا ایک آخری موقع

بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے صدر دروازہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی کو کو عطا کردہ وقت میں سے صرف کل کی مدت باقی رہ گئی ہے جس میں ان کو اپنی حکومت کے لئے بلاکس، اجزاء اور خواہشات میں منقسم پارلیمنٹ سے اعتماد حاصل کرنا ہے اور عراق کو آئینی خلا میں داخل ہونے سے بچانا ہے۔
اور اگر علاوی کو کل اعتماد حاصل ہوجاتا ہے تو وہ اپنے ان وعدوں کے مطابق بہت مشکل کاموں کا آغاز کردیں گے جن کے سلسلہ میں مبصرین کی ایک بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ یہ ناممکن ہے اور اگر وہ اس میں بھی ناکام ہو گئے جیسے وہ جمعرات کو ناکام ہوئے تھے تو ان کو دوبارہ برطانیہ واپسی کے لئے ٹکٹ ہی بک کرانا پڑے گا حالانکہ انہوں نے پچھلے پارلیمنٹ اجلاس سے چند گھنٹے قبل برطانوی سفیر کو لکھے گئے ایک خط میں اپنی قومیت ترک کردی ہے۔
سابق ممبر پارلیمنٹ اور سیاستدان حيدر الملا کا خیال ہے کہ اتوار کے اجلاس میں علاوی کی کابینہ کو پاس کرنا مشکل ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ان سیاسی جماعتوں کے پوزیشنوں میں کوئی فرق نہیں آیا ہے جو سنی اور کرد حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی اور پارلیمانی بلاک ہیں جن میں ان کی حمایت کی گئی تھی وہ بھی اس میں شامل ہیں اور ا بان کے رویے بدلنے لگے ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 06 رجب المرجب 1441 ہجرى - 29 فروری 2020ء شماره نمبر [15068]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]