شمالی شام میں نئے معاہدہ کے سلسلہ میں روس اور ترکی کے درمیان اختلافات

ولادیمیر پوتن اور رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
ولادیمیر پوتن اور رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شمالی شام میں نئے معاہدہ کے سلسلہ میں روس اور ترکی کے درمیان اختلافات

ولادیمیر پوتن اور رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
ولادیمیر پوتن اور رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
ماسکو اور انقرہ کے مابین ادلب اور اس کے دیہی علاقوں میں کشیدگی کو کم کرنے کے سلسلہ میں ہونے والے نئے معاہدہ کے راستے میں 10 اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ترک صدر رجب طیب اردوغان سے رابطے کے دوران اپنے وفد کو انقرہ بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا  تاکہ مذاکرات کے سلسلہ میں ہنگامی اجلاس منعقد ہو سکے اور الشرق الاوسط سے موصولہ اطلاعات کے مطابق مذاکرات میں معاہدہ کے علاقہ کے رقبے سمیت 10 اختلافات ظاہر ہوئے ہیں کیونکہ ترک فریق کا اصرار ہے کہ روس سوچی معاہدہ کے مطابق شمالی حماۃ اور جنوبی ادلب میں تعینات ترک مشاہداتی مقامات سے اپنے سرکاری افواج کو دور کردے۔
روسی فریق نے لچک دکھائی ہے کیوںکہ وہ ایسا نقشہ پیش نہیں کر سکا ہے جس میں صرف یہ بتایا گیا ہو کہ ترک فوج سرحد سے 5 سے 10 کلومیٹر کی گہرائی تک تعینات ہوگی لیکن اس کے باوجود وہ سرکاری فوج کو واپس لینے سے انکار کر رہا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 07 رجب المرجب 1441 ہجرى - 01 مارچ 2020ء شماره نمبر [15069]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]