"کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی "کرفیو" کا خطرہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2157281/%DA%A9%D9%88%D9%88%DB%8C%DA%88-19-%D9%88%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%DA%BE%DB%8C%D9%84%D8%A7%D8%A4-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%DB%81
"کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی "کرفیو" کا خطرہ
حفاظتی لباس میں ملبوس جنوبی کوریائی فوجیوں کو کورونا وائرس سے متاثر ڈیگو میں ایک ٹرین اسٹیشن کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
"کوویڈ 19" وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے عالمی "کرفیو" کا خطرہ
حفاظتی لباس میں ملبوس جنوبی کوریائی فوجیوں کو کورونا وائرس سے متاثر ڈیگو میں ایک ٹرین اسٹیشن کی صفائی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
عالمی طور پر "کوویڈ 19" کے نام سے جانے والے کورونا وائرس کے متاثرین، اموات کی تعداد اور اس کے جغرافیائی پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے جبکہ چند ممالک نے اپنے شہریوں کی نقل وحرکت پر مزید پابندیاں عائد کرنے کے سلسلہ میں تیزی دکھائی ہے جس کی وجہ سے عالمی "کرفیو" کا خطرہ لاحق ہے۔ چین میں دسمبر کے آخر میں 79 ہزار سے زیادہ افراد کے متاثر ہونے کی خبر ہے جن میں سے 2835 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ باقی دنیا میں یہ وائرس لگ بھگ 60 ممالک اور خطوں میں پھیل چکا ہے اور قطر نے پہلے واقعہ کے طور پر ایران سے واپس آنے والے ایک شخص کے متاثر ہونے کا اعلان کیا ہے جبکہ عراق اور لبنان میں نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں اور ایران میں حکام نے نو افراد کی موت ہونے کے واقعہ کو ریکارڈ کیا ہے اور اس طرح حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ہلاکتوں میں 43 افراد کی موت کی حبر ہے اور 593 افراد کے متاثر ہونے کی خبر ہے اور حکومت نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔(۔۔۔) اتوار 07رجب المرجب 1441 ہجرى - 01 مارچ 2020ء شماره نمبر [15069]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)