علاوی کردوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہیں

پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

علاوی کردوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہیں

پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف انتظار کیا جا رہا ہے کہ نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی ایک بار پھر اپنی حکومت کے لئے پارلیمانی اعتماد حاصل کرنے کی پیش رفت کریں گے تو دوسری طرف پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  اور علاوی کے قریب محمد الخالدی نے انکشاف کیا ہے کہ علاوی ان کردوں کے ساتھ مذاکرات کریں گے جنہوں نے حکومت کی منظوری سے متعلق اپنے موقف کو متحد کر لیا ہے۔
الخالدی نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ علاوی اور کردوں کے مابین مذاکرات میں واضح پیشرفت ہوئی ہے اور اسی وجہ سے آج پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حکومتی کابینہ کے سلسلہ میں ووٹ ڈالنا یقینی ہو سکا ہے اور دوسرے سنی اور شیعہ بلاکوں کی پوزیشنوں کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں خالدی نے واضح کیا ہے کہ عام طور پر شیعوں اور سنیوں سمیت سب کے مابین ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 07 رجب المرجب 1441 ہجرى - 01 مارچ 2020ء شماره نمبر [15069]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]