علاوی کردوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہیں

پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

علاوی کردوں کے ساتھ معاہدہ کرنے کے قریب ہیں

پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ محمد الخالدی کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک طرف انتظار کیا جا رہا ہے کہ نامزد عراقی وزیر اعظم محمد توفیق علاوی ایک بار پھر اپنی حکومت کے لئے پارلیمانی اعتماد حاصل کرنے کی پیش رفت کریں گے تو دوسری طرف پارلیمنٹ میں "بیارق الخیر" بلاک کے سربراہ  اور علاوی کے قریب محمد الخالدی نے انکشاف کیا ہے کہ علاوی ان کردوں کے ساتھ مذاکرات کریں گے جنہوں نے حکومت کی منظوری سے متعلق اپنے موقف کو متحد کر لیا ہے۔
الخالدی نے "الشرق الاوسط" کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ علاوی اور کردوں کے مابین مذاکرات میں واضح پیشرفت ہوئی ہے اور اسی وجہ سے آج پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران حکومتی کابینہ کے سلسلہ میں ووٹ ڈالنا یقینی ہو سکا ہے اور دوسرے سنی اور شیعہ بلاکوں کی پوزیشنوں کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں خالدی نے واضح کیا ہے کہ عام طور پر شیعوں اور سنیوں سمیت سب کے مابین ہونے والے مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے۔(۔۔۔)
اتوار 07 رجب المرجب 1441 ہجرى - 01 مارچ 2020ء شماره نمبر [15069]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]