خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
TT

خلیج عرب کے کنارے دفاعی یکجہتی کا پیغام

شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
شاہ سلمان بن عبد العزیز کو کل ظہران میں "مشترکہ خلیجی دفاع " کی مشقوں میں شریک ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دیکھا جا سکتا ہے (ا۔ف۔ب)
کل سعودی عرب کے مشرقی علاقے جبیل میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر نگرانی "خلیجی مشترکہ دفاع 1" نامی فوجی مشقیں ان میں شریک ممالک کے رہنماؤں کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوئیں۔ یہ مشقیں اس میں شریک ممالک کی تعداد؛ جنکی تعداد 24 تھی، مختلف مہارتوں اور ہتھیاروں کی نوعیت کے اعتبار سے خطے کی سب سے بڑی فوجی مشقیں شمار کی جا رہی ہیں۔
      یہ فوجی مشقیں مختلف مقاصد پر مبنی تھیں، جن میں فوج کی صلاحتیوں میں اضافہ، سیکورٹی اور فوجی اداروں میں مشترکہ حکمت عملی کے تحت جدید آلات کا استعمال، اور مشترکہ فوجی اور سیکورٹی تعاون کی تکمیل کو فروغ دینا شامل تھا۔
      دوسری جانب، مبصرین کا کہنا ہے کہ خلیج عرب کے کنارے فوجی مشقیں درحقیقی خلیج کے علاقے میں درپیش خطرات کے لئے ایک واضح یکجہتی کا پیغام ہے۔
      "مشترکہ خلیجی دفاع 1” کے ترجمان کرنل عبد اللہ نے "الشرق الاوسط” سے گفتگو کرتے ہوئے وضاحت کی کہ مشقوں کا مقصد اتحاد بنانا نہیں بلکہ یہ فوجی اتحاد میں شامل افواج کا مشترکہ عمل ہے۔ (۔۔۔)
منگل – 1 شعبان 1439 ہجری – 17 اپریل 2018ء  شمارہ: [ 14385]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]