عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث
TT

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث
اس وقت کہ جب نظر مملکت سعودی عرب کی جانب مرکوز ہیں جہاں آئندہ اتوار کے روزظہران شہر میں عرب لیگ کے انتیسویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کی جائے گی، اس دوران شریک ممالک کے رہنماؤں، سربراہوں اور فرمانرواوں کے شیڈول میں کئی ایک اہم فائلوں پر غور وخوض کیا جائے گا، جن میں "مسٔلہ فلسطین، عرب ممالک کے امور میں ایران اور ترکی کی مداخلت، شام، لیبیا اور یمن کے بحران اور دہشت گردی کے خاتمہ کے فائلیں شامل ہیں”۔
      عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے سرکاری ترجمان و نمائندہ محمود عفیفی کی جانب سے کل دیئے گئے بیان کے مطابق سربراہی اجلاس (۔۔۔) میں بین الاقوامی تنظیمات کے ذمہ داران شرکت کریں گے جن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریچ سرفہرست ہیں۔ (۔۔۔)
 
منگل – 24 رجب 1439 ہجری – 10 اپریل 2018ء شمارہ: [ 14378]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]