عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث
TT

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث

عرب سربراہی اجلاس میں ایرانی ترکی مداخلت زیر بحث
اس وقت کہ جب نظر مملکت سعودی عرب کی جانب مرکوز ہیں جہاں آئندہ اتوار کے روزظہران شہر میں عرب لیگ کے انتیسویں سربراہی اجلاس کی میزبانی کی جائے گی، اس دوران شریک ممالک کے رہنماؤں، سربراہوں اور فرمانرواوں کے شیڈول میں کئی ایک اہم فائلوں پر غور وخوض کیا جائے گا، جن میں "مسٔلہ فلسطین، عرب ممالک کے امور میں ایران اور ترکی کی مداخلت، شام، لیبیا اور یمن کے بحران اور دہشت گردی کے خاتمہ کے فائلیں شامل ہیں”۔
      عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل کے سرکاری ترجمان و نمائندہ محمود عفیفی کی جانب سے کل دیئے گئے بیان کے مطابق سربراہی اجلاس (۔۔۔) میں بین الاقوامی تنظیمات کے ذمہ داران شرکت کریں گے جن میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریچ سرفہرست ہیں۔ (۔۔۔)
 
منگل – 24 رجب 1439 ہجری – 10 اپریل 2018ء شمارہ: [ 14378]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]