کل خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزيز نے (سعودی عرب کے مشرقی) شہر ظہران میں 29 ویں عرب سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے دوران اس کانفرنس کا نام "القدس کانفرنس” رکھنے کا اعلان کیا اور کہا: "تاکہ دور و نزدیک والے جان جائیں کہ فلسطین اور اس کی عوام عرب اور مسلمانوں کے دلوں میں بستے ہیں”۔
خادم حرمین شریفین نے اعلان کیا کہ سعودی عرب 150 ملین ڈالر بطور عطیہ قدس میں اسلامی اوقاف کو امداد فراہم کرنے کے تحت اور 50 ملین ڈالر فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد اور انہیں روزگار فراہم کرنے کے لئے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی (اونروا) کو دے گا۔ (۔۔۔)
سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ "وہ ایران اور اس کی ملیشیاؤں کے خلاف سخت پابندیاں عائد کریں اور انہیں دہشت گرد جماعتوں کی حمایت کرنے سے روکیں، جن میں دہشت گرد حوثی ملیشیائیں ہیں، جو یمن سے سعودی عرب کے شہروں پر بیلسٹک میزائل کے حملوں میں اضافہ کر رہے ہیں (۔۔۔)”، انہوں نے "عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں خطے کے استحکام کو خراب کرنے والی جارحانہ کاروائیوں (۔۔۔)، فرقہ واریت کو فروغ دینے، بہترین ہمسائیگی (۔۔۔) اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کی مذمت کی”۔ (۔۔۔)
پیر – 30 رجب 1439 ہجری – 16 اپریل 2018ء شمارہ: [ 14384]