ظہران سربراہی کانفرنس ۔۔۔ "القدس سربراہی کانفرنس"

کل ظہران میں "قدس سربراہی کانفرنس" میں شریک سربراہان کے  گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رویٹرز)
کل ظہران میں "قدس سربراہی کانفرنس" میں شریک سربراہان کے گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رویٹرز)
TT

ظہران سربراہی کانفرنس ۔۔۔ "القدس سربراہی کانفرنس"

کل ظہران میں "قدس سربراہی کانفرنس" میں شریک سربراہان کے  گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رویٹرز)
کل ظہران میں "قدس سربراہی کانفرنس" میں شریک سربراہان کے گروپ فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رویٹرز)
ظہران: میزا خویلدی، ثائر عباس، سوسن ابو حسین
      کل خادم حرمين شريفين شاہ سلمان بن عبد العزيز نے (سعودی عرب کے مشرقی) شہر ظہران میں 29 ویں عرب سربراہی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس کے دوران اس کانفرنس کا نام "القدس کانفرنس” رکھنے کا اعلان کیا اور کہا: "تاکہ دور و نزدیک والے جان جائیں کہ فلسطین اور اس کی عوام عرب اور مسلمانوں کے دلوں میں بستے ہیں”۔
      خادم حرمین شریفین نے اعلان کیا کہ سعودی عرب 150 ملین ڈالر بطور عطیہ قدس میں اسلامی اوقاف کو امداد فراہم کرنے کے تحت اور 50 ملین ڈالر فلسطینی پناہ گزینوں کی امداد اور انہیں روزگار فراہم کرنے کے لئے کام کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی (اونروا) کو دے گا۔ (۔۔۔)
      سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ "وہ ایران اور اس کی ملیشیاؤں کے خلاف سخت پابندیاں عائد کریں اور انہیں دہشت گرد جماعتوں کی حمایت کرنے سے روکیں، جن میں دہشت گرد حوثی ملیشیائیں ہیں، جو یمن سے سعودی عرب کے شہروں پر بیلسٹک میزائل کے حملوں میں اضافہ کر رہے ہیں (۔۔۔)”، انہوں نے "عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کو مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ علاوہ ازیں خطے کے استحکام کو خراب کرنے والی جارحانہ کاروائیوں (۔۔۔)، فرقہ واریت کو فروغ دینے، بہترین ہمسائیگی (۔۔۔) اور بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرنے کی مذمت کی”۔ (۔۔۔)
 
پیر – 30 رجب 1439 ہجری – 16 اپریل 2018ء  شمارہ: [ 14384]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]