ترکی اور شام کی فضائی جنگ میں روس کا امتحان

جمعہ کے دن ادلب کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے پانچ جنگجوؤں میں سے ایک کی میت کو لے جاتے ہوئے حزب اللہ کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
جمعہ کے دن ادلب کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے پانچ جنگجوؤں میں سے ایک کی میت کو لے جاتے ہوئے حزب اللہ کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
TT

ترکی اور شام کی فضائی جنگ میں روس کا امتحان

جمعہ کے دن ادلب کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے پانچ جنگجوؤں میں سے ایک کی میت کو لے جاتے ہوئے حزب اللہ کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
جمعہ کے دن ادلب کی لڑائی میں ہلاک ہونے والے پانچ جنگجوؤں میں سے ایک کی میت کو لے جاتے ہوئے حزب اللہ کے حامیوں کو دیکھا جا سکتا ہے (آئی بی اے)
گزشتہ روز ترکی اور شام کی فوجوں کے مابین فضائی جنگ شروع ہو گئی ہے جس میں دمشق نے ڈرون جہاز کو گولی مار کر ہلاک کردیا ہے اور ادلب کے دیہی علاقوں میں انقرہ کی ایئر فورسز نے دو جنگی جہاز کو نشانہ بنایا ہے اور اس اقدام کی وجہ سے روس کا امتحان ہوگا کہ اس سلسلہ میں اس کا کیا طرز عمل ہوگا۔
شام کے سرکاری خبر رساں ادارے (سانا) نے ایک فوجی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جب دو شامی جہاز ادلب کے علاقے میں ایک مشن انجام دے رہے تھے تو اسی دوران ترکی کے جنگی جہازوں نے ان دونوں جہازوں کو شام کی سرزمین پر مار گرایا ہے اور ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ پائلٹ پرامن طور پر پیراشوٹ کے ذریعے کودنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
ترکی کی وزارت دفاع نے (سکھوئی 24) نامی ان دو جہاز کو گرانے کی تصدیق کی ہے جو ہمارے جہازوں کو نشانہ بنا رہے تھے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ہمارے ڈرون جہاز کو تباہ کرنے والے ایک جہاز بردار اسلحہ کو بھی تباہ کیا گیا ہے اور اس کے علاوہ دو اینٹی ایئرکرافٹ سسٹم کو بھی برباد کر دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
پیر 07 رجب المرجب 1441 ہجرى - 02 مارچ 2020ء شماره نمبر [15070]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]