روس کی طرف سے شمالی اور جنوبی شام میں ہونے والے پر تصادم پر کنٹرول

کل ادلب کو باب الہوی کے سرحدی پھاٹک سے جوڑنے والے بین الاقوامی سڑک پر ترکی کے فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ادلب کو باب الہوی کے سرحدی پھاٹک سے جوڑنے والے بین الاقوامی سڑک پر ترکی کے فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

روس کی طرف سے شمالی اور جنوبی شام میں ہونے والے پر تصادم پر کنٹرول

کل ادلب کو باب الہوی کے سرحدی پھاٹک سے جوڑنے والے بین الاقوامی سڑک پر ترکی کے فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ادلب کو باب الہوی کے سرحدی پھاٹک سے جوڑنے والے بین الاقوامی سڑک پر ترکی کے فوجی قافلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جمعرات کے روز ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے درمیان ہونے والے سربراہی اجلاس کے وقت کے قریب آنے کے بعد روس نے شمالی اور جنوبی شام میں کچھ محاذوں پر میدانی کشیدگی کو کم کرنے کے لئے قدم مداخلت کیا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ فوجی پولیس سلامتی اہمیت کی وجہ سے ادلب کے دیہی علاقوں میں شہر سراقب میں داخل ہو گئی ہے۔
حکومت اور سراقب پر کنٹرول کرنے والی مخالف جماعتوں کی افواج نے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں آپس میں ایک دوسرے کا سامنا کیا ہے جس سے اس کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے خواہ حلب کے شمالی شہر کا دروازہ ہو جس پر حکومت کا کنٹرول ہے یا مغرب میں ادلب شہر ہو جس پر مخالف جماعتوں کا کنٹرول ہے  اور اس کے علاوہ یہ حلب اور دمشق اور حلب اور لاذقیہ کے راستہ پر واقع ہے۔(۔۔۔)
منگل 08 رجب المرجب 1441 ہجرى - 03 مارچ 2020ء شماره نمبر [15071]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]