یورپ کا مہاجرین کے ذریعہ بلیک میل کئے جانے سے انکار https://urdu.aawsat.com/home/article/2160916/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%DB%81%D8%A7%D8%AC%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D8%A8%D9%84%DB%8C%DA%A9-%D9%85%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D9%86%DB%92-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%86%DA%A9%D8%A7%D8%B1
یورپ کا مہاجرین کے ذریعہ بلیک میل کئے جانے سے انکار
گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
انقرہ:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
انقرہ:«الشرق الأوسط»
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
یورپ کا مہاجرین کے ذریعہ بلیک میل کئے جانے سے انکار
گزشتہ روز یونانی پولیس کو لیسبوس جزیرے میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک مہاجر کو گرفتار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی طرف سے یوروپی یونین کو لاکھوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کی دی جانے والی دھمکیوں کے بعد یوروپی کمشنر برائے امیگریشن مارگریٹ سکناس نے ترکی کو کل آگاہ کیا ہے کہ یوروپی یونین کسی بلیک میل یا دھمکی کے جھانسے میں نہیں آئے گا۔ فرانس پریس ایجنسی کے مطابق مارگریٹ سکناس نے برلین میں کہا ہے کہ ہر بار یورپی یونین کا ہی امتحان ہوتا ہے جیسا کہ ابھی ہو رہا ہے لہذا یونین کو اپنی وحدت کی حفاظت ضروری ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی یورپی یونین کو بلیک میل یا دہشت زدہ نہیں کر سکتا ہے۔ رائٹرز نے تین عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ یوروپی یونین کے وزرائے داخلہ ترکی کے ساتھ یورپی یونین کی سرحدوں پر صورتحال کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کرنے کے لئے کل ایک غیر معمولی اجلاس منعقد کریں گے جبکہ ہزاروں تارکین وطن گزشتہ ہفتہ سے یونان اور بلغاریہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔(۔۔۔) منگل 08رجب المرجب 1441 ہجرى - 03 مارچ 2020ء شماره نمبر [15071]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)